نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) ہم بیمار ہو کر جو رقم ڈاکٹروں کی فیسوں کی مد میں ادا کرتے ہیں وہی رقم بہتر انداز میں اپنے کھانے پر خرچ کریں تو ہم بہت سی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔ شاید اسی لیے”خوراک سے علاج“کی اصطلاح دنیا بھر میں مقبول ہو رہی ہے اور اس پر ماہرین نت نئی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ایک نئی تحقیق میں ہاورڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ گاجر کے مناسب استعمال سے انسان بڑھاپے میں نظر کی کمزوری یا اندھے پن سے محفوظ رہ سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گاجر میں موجود مخصوص سیاہ مادہ، جو اسے سرخ رنگت دیتا ہے، بڑھتی عمر کے ساتھ نظر کی کمزوری کے چانس 40فیصد تک کم کر دیتا ہے۔
لینسینٹ گلوبل ہیلتھ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دنیا میں 2020ءتک تقریباً20 کروڑ جبکہ 2040ءتک 29کروڑ افراد بڑھاپے میں نظر کی کمزوری یا اندھے پن کا شکار ہوں گے۔ہاورڈ یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے اپنی تحقیق کے لیے 25سال کے دوران ہونے والی مردم شماریوں سے ڈیٹا حاصل کیاجس میں 50سال سے زائد عمر کے لوگوں کے نظر کی کمزوری میں مبتلا ہونے اور ان کی غذائی عادات کا ریکارڈ بھی موجود تھا۔ماہرین نے مشاہدہ کیا کہ جو لوگ گاجر کا زیادہ استعمال کرتے تھے ان میں دیگر کی نسبت نظر کی کمزوری کا خدشہ 40فیصد کم تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھاپے میں اکثراوقات بتدریج نظر میں کمی واقع ہوتی ہے لیکن بعض اوقات یہ مرض تیزی کے ساتھ بھی لاحق ہو سکتا ہے جس کے بعد متاثرہ شخص رنگوں میں تمیز نہیں کر سکتا، اسے پڑھنے میں دشواری ہوتی ہے، حتیٰ کہ وہ لوگوں کے چہرے پہچاننے سے بھی قاصر ہو جاتا ہے۔اس کا تاحال کوئی علاج نہیں ہے لیکن گاجرمیں پایا جانے والا ”کیروٹانوائیڈ“ نامی جزو انسان کو اس خطرے سے بچا سکتا ہے۔
No comments:
Post a Comment
Thanks For Comments