لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سائنسدانوں نے سورج میں ایک بہت بڑے سوراخ کا پتہ چلایا ہے ،امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا کے مطابق سورج میں پایا جانے والا یہ سوراخ دراصل زمین سے پچاس گنا بڑا ہے،سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سورج کے اوپروالا گہراحصہ اسی سوراخ کی نشاندہی کرتاہے اوریہیں سے سورج کی مقناطیسی فیلڈکھلتی ہے،سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ سسوراخ دراصل سورج کے وہ حصہ ہیں جہاں اس کا ہالہ دوسرے حصو ں کی طرح چمکدارنہیں،یہ سوراخ اس وقت دریافت ہوئے جب ایکس رے دوربین کوپہلی بارزمین کے مدارکے باہرجائزہ لینے کے لئے استعمال کیا گیا،یہ سوراخ سورج کی کھلی مقناطیسی فیلڈکے ساتھ ہوتے ہیں اورعام طورپرسورج کے قطبوں کے پاس پائے جاتے ہیں
اس سے پہلے ناسانے انکشاف کیا تھا کہ مریخ کی سطح پرپانی دریافت ہوا ہے،ناسا کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ مریخ ایک خشک اوربنجرسیارہ نہیں جیسا کہ ماضی میں خیال کیا جاتاتھا،ان کا کہنا ہے کہ مریخ پرپانی کی موجودگی کے کئی شواہد ملے ہیں،ناسا کا کہنا ہے کہ سائنسدانوں کے پاس اس سے پہلے اس بات کا کوئی ثبوت نہیں تھا کہ مریخ کی سطح پرنظرآنے والی پتلی لکیریں جو بہارمیں بنتی،گرمیوں میں فروغ پاتیں اورسردیوں میں غائب ہوجاتیں دراصل پانی ہے مگراب سائنسدان اپنے تجزیات کی روشنی میں باآسانی کہہ سکتے ہیں کہ یہ دراصل پانی ہی ہے۔
اس سے پہلے ناسانے انکشاف کیا تھا کہ مریخ کی سطح پرپانی دریافت ہوا ہے،ناسا کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ مریخ ایک خشک اوربنجرسیارہ نہیں جیسا کہ ماضی میں خیال کیا جاتاتھا،ان کا کہنا ہے کہ مریخ پرپانی کی موجودگی کے کئی شواہد ملے ہیں،ناسا کا کہنا ہے کہ سائنسدانوں کے پاس اس سے پہلے اس بات کا کوئی ثبوت نہیں تھا کہ مریخ کی سطح پرنظرآنے والی پتلی لکیریں جو بہارمیں بنتی،گرمیوں میں فروغ پاتیں اورسردیوں میں غائب ہوجاتیں دراصل پانی ہے مگراب سائنسدان اپنے تجزیات کی روشنی میں باآسانی کہہ سکتے ہیں کہ یہ دراصل پانی ہی ہے۔
No comments:
Post a Comment
Thanks For Comments