نیویارک (نیوز ڈیسک)خود کو بیماری کے جراثیموں سے محفوظ رکھنے کے لئے ہم گھر کی صفائی اور اپنی جسمانی پاکیزگی پر بہت توجہ دیتے ہیں لیکن اس چیز کی جانب کبھی ہمارا دھیان نہیں جاتا جسے رات بھر اپنے سر کے نیچے رکھتے ہیں۔
ڈاکٹر کیری لی بینجر، جو کہ نیویارک میں الرجی اینڈ ایمیونالوجی سپشلسٹ کے طور پر کام کرتے ہیں، نے بزنس انسائیڈر سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ تکئے میں درجنوں اقسام کے جراثیم اور خوردبینی حشرات جمع ہوتے ہیں، جو ہمیں طرح طرح کی بیماریوں میں مبتلاءکر سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے جلد سے روزانہ لاکھوں مردہ خلیات جھڑتے ہیں اور ان کی ایک بڑی تعداد ہمارے تکیئے میں جمع ہوتی رہتی ہے۔ یہ مردہ خلیات جراثیموں اور خصوصاً خوردبینی دیمک کی خوراک بنتی ہے جو ہمارے تکیئے میں موجود ہوتی ہے۔ ہم رات بھر تکیئے پر سر رکھتے ہیں جس کی وجہ سے اس کا درجہ حرارت قدے زیادہ رہتا ہے اور نمی کے ماحول میں اس کے اندر جراثیم خوب پرورش پاتے ہیں۔ چونکہ تکیہ ہماری ناک کے قریب ترین ہوتا ہے لہٰذا سانس کے ذریعے طرح طرح کے جراثیم اور خوردبینی حشرات ہمارے جسم میں منتقل ہو جاتے ہیں۔ اس کا نتیجہ سانس کی بیماریوں اور مختلف قسم کی الرجی کی صورت میں سامنے آتا ہے۔
ڈاکٹر لی بینجر کہتے ہیں کہ ان مصائب سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ آپ کے کمرے میں نمی کا تناسب 50 فیصد سے کم ہو جبکہ تکیہ خاص طور پر نمی سے پاک ہو۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ آپ کم از کم دو تکیے رکھیں، تا کہ ایک روز جو تکیہ استعمال کریں اسے اگلے روز خشک ہونے کے لئے رکھ سکیں۔ تکئے کے جراثیموں سے بچنے کے لئے آپ سونے سے پہلے اس پر پلاسٹک کی شیٹ بھی بچھا سکتے ہیں۔ اس شیٹ کی وجہ سے تکیہ بھی صاف رہے گا اور اس پر جمع ہونے والے جراثیموں اور نمی کو بھی آپ بآسانی صاف کر سکتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment
Thanks For Comments