نیویارک(نیوزڈیسک)کام کرتے ہوئے اگرموبائل کی بیٹری ختم ہوجائے تو انسان کے لئے کئی مسائل پیدا ہوجاتے ہیں لیکن اب سائنسدانوں نے ایسی بیٹری بنالی ہے جسے ایک بار چارج کرنے کے بعد دس سال تک استعمال کیا جاسکے گا۔
تفصیلات کے مطابق ہارورڈ کے سائنسدانوں نے ایسی بیٹری بنائی ہے جسے مائع کی صورت میں رکھا جاسکے گا۔یہ بیٹری نہ صرف قابل اعتماد ہے بلکہ یہ زہریلے میٹریل سے بھی تیار نہیں کی گئی۔نئی ٹیکنالوجی کو ہارورڈ جان پالسن سکول آف انجینرنگ کے سائنسدانوں نے ان تھک محنت کے بعد بنایا ہے جس میں توانائی کو مائع شکل میں
pH
کی صورت میں چارج کیا جائے گااور انہیں 10سال تک محفوظ اور قابل استعمال بنایا جاسکے گا۔اہم بات یہ ہے کہ یہ بیٹری زیادہ مہنگی بھی نہیں ہے اور اسے جلد بنانا شروع کردیا جائے گا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ لیتھیم بیٹریوں میں زہریلے مادے استعمال کئے جاتے ہیں لیکن اس بیٹری میں یہ خاصیت ہے کہ اسے بنانے میں زہریلے مادوں کا استعمال نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے یہ ماحول دوست واقع ہوں گی۔نئی بیٹری کو ایک ہزار سے زائد بار بآسانی چارج کیا جاسکے گا۔ہارورڈ یونیورسٹی کے پروفیسرڈاکٹر مائیکل عزیز کا کہنا ہے کہ نئی بیٹری کی بدولت دنیا میں انقلاب آجائے گااور یہ کم قیمت ہونے کی وجہ سے لوگوں کی پہنچ میں بھی ہوگی۔”آنے والے سالوں میں اس طرح کی بیٹریاں ہی موبائل اور دیگر گیجٹس کے ساتھ استعمال ہوں گی جس کی وجہ ان کا سستا اور زہریلے مادو ں سے پاک ہونا ہے۔“
No comments:
Post a Comment
Thanks For Comments