لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) تیسری دنیا کے ممالک میں قانون کی عملداری نہ ہونے کے باعث ملٹی نیشنل کمپنیوں کو خوب لوٹ مار کرنے کا موقع ملتا ہے اور یہ بلا خوف و خطر عوام کا خون چوستی رہتی ہیں ۔ پاکستان میں بھی ملٹی نیشنل کمپنیاں دل کھول کر لوٹ مار مچاتی ہیں جس کی تازہ ترین مثال سپریم کورٹ میں پیش کی جانے والی رپورٹ ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ متعدد کمپنیوں کا پانی اور دودھ قابل استعمال نہیں بلکہ مضر صحت ہے ۔ سپریم کورٹ میں پیش کی جانے والی رپورٹ کے بعد ایک پاکستانی شہری نے سوشل میڈیا پر جاپانی کمپنی ہنڈا کی گاڑی سوک کے نئے ماڈل کی ویڈیو اپ لوڈ کی ہے جسے دیکھ کر ہمیں اندازہ ہوتا ہے کہ ان بڑی کمپنیوں کی نظر میں ہماری کوئی وقعت نہیں ۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک پر پاکستانی شہری کی جانب سے ایک ویڈیو اپ لوڈ کی گئی ہے جس میں اس نے دکھایا ہے کہ ہنڈا کمپنی سوک کا جو نیا ماڈل امریکہ و یورپی ممالک میں فراہم کرتی ہے اس میں اور پاکستان میں فراہم کی جانے والی گاڑی میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
صارف نے اپنی ویڈیو میں گاڑی کے ہر ہر حصے کا تنقیدی جائزہ پیش کیا ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہنڈا سوک کا نیا ماڈل سوزوکی مہران سے بھی کم تر کوالٹی کا ہے۔ ذیل میں صارفین کی سہولت کیلئے ہم وہ ویڈیو پیش کر رہے ہیں جسے دیکھ کر ان صارفین کو انتہائی دکھ ہوگا جنہوںنے ہنڈا سوک کا نیا ماڈل خریدنے میں تقریباً 30 لاکھ روپے کے قریب خطیر رقم خرچ کی ہے۔
صارف نے اپنی ویڈیو میں گاڑی کے ہر ہر حصے کا تنقیدی جائزہ پیش کیا ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہنڈا سوک کا نیا ماڈل سوزوکی مہران سے بھی کم تر کوالٹی کا ہے۔ ذیل میں صارفین کی سہولت کیلئے ہم وہ ویڈیو پیش کر رہے ہیں جسے دیکھ کر ان صارفین کو انتہائی دکھ ہوگا جنہوںنے ہنڈا سوک کا نیا ماڈل خریدنے میں تقریباً 30 لاکھ روپے کے قریب خطیر رقم خرچ کی ہے۔
No comments:
Post a Comment
Thanks For Comments