لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) موٹاپا حاصل کرنا کوئی مشکل کام نہیں مگر اس سے نجات حاصل کرنا گویا جان جوکھوں کا کام ہے۔ لوگ سخت ڈائٹنگ اور کڑی ورزشیں کرکے بھی موٹاپا کم کرنے میں ناکام رہتے ہیں، مگر ساﺅتھ ویلز کی ایک خاتون نے اپنی صرف ایک عادت ترک کرکے موٹاپے میں اس قدر کمی کر ڈالی کہ اس کا حلیہ ہی تبدیل ہو گیا اور جس نے دیکھا پہچان ہی نہ پایا۔ برطانوی اخبار ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق 33سالہ نیگیری بارٹلیٹ بچپن ہی سے موٹاپے کا شکار تھی، حالانکہ اس کی والدہ اسے بہت صحت مندانہ کھانا کھلاتی تھی۔ 6سال کی عمر میں ہی اس کا وزن 38کلوگرام ہو چکا تھا جو بڑھتے بڑھتے 28سال کی عمر تک 178کلوگرام تک جا پہنچا تھا۔
رپورٹ کے مطابق اپنی 30ویں سالگرہ پر نیگیری نے اپنا موٹاپا کم کرنے کا عزم کیا اور اپنی ایک عادت ترک کر دی جس میں وہ بچپن سے مبتلا تھی۔ وہ بچپن سے ہی چاکلیٹ بہت زیادہ کھاتی تھی۔ وہ اس کی اس قدر رسیا تھی کہ روزانہ 20پاﺅنڈ (تقریباً 2600روپے) کی چاکلیٹ کھا جاتی تھی۔ صرف چاکلیٹ کھانے کی عادت ترک کرنے پر محض تین سال کے عرصے میں اس کے وزن میں اتنی کمی واقع ہو چکی ہے کہ وزن کم ہونے کے بعد پہلی بار جس نے بھی دیکھا پہچاننے سے انکار کر دیا۔ تین سال میں اس کے وزن میں 96کلوگرام کمی واقع ہو چکی ہے اور وہ قابل رشک سراپے کی مالک بن گئی ہے۔
نیگیری کا کہنا ہے کہ ”اپنے موٹاپے کی وجہ سے میں نے لوگوں کی بہت سی منفی باتیں سنیں۔ میں اپنی زندگی سے بالکل بھی لطف اندوز نہیں ہو پائی۔ جب میں نے تعلیم مکمل کرنے کے بعد سکول ٹیچر کی نوکری کی تو بچوں کے ساتھ کھیلنا بھی میرے لیے محال تھا، میرا سانس پھول جاتا اور میں جلد ہی تھک کر بیٹھ جاتی۔ تب مجھے موٹاپا کم کرنے کا خیال آیا۔ آج میں بھی عام لوگوں کی طرح زندگی گزار رہی ہوں۔ اب سوچتی ہوں کہ کاش میں نے پہلے ہی اپنی چاکلیٹ کھانے کی عادت چھوڑ دی ہوتی۔“
No comments:
Post a Comment
Thanks For Comments