Saturday, 11 February 2017

دبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) کیا آپ کے پاس ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح خرچ کرنے کیلئے بہت ساری دولت ہے؟ اچھا! تو پھر ہم نے آپ کی خریداری کیلئے ایک بہترین چیز ڈھونڈی ہے جو کچھ اور نہیں بلکہ ایک آئی فون ہے جو سونے سے بنا اور ہیروں سے جڑا ہے اور اس پر ڈونلڈ ٹرمپ کی تصویر بھی کندہ ہے۔ دنیا کے سب سے معروف شہر میں سب سے شرمناک منصوبہ ، اب ہر کوئی مکمل طور پر برہنہ پھرا کرے گا کیونکہ۔۔۔ جی ہاں! یہ بالکل غیر ضروری اور عجیب ’چیز‘ متحدہ عرب امارات میں ایک سونے اور ہیرے کے جواہرات تیا رکرنے والی کمپنی ”گولڈ جینی“ کی جانب سے تیار کر کے 1 لاکھ 51 ہزار ڈالر (ایک کروڑ 58 لاکھ 28 ہزار 575 پاکستانی روپے) میں فروخت کی جا رہی ہے۔ لیکن آخر اس کی ضرورت ہی کیا ہے؟ خیر! یہ ایک بڑا ہی اچھا سوال ہے اور اس کا جواب یہ ہے کہ شارجہ میں واقعہ اس سٹور نے یہ ”ٹرمپ آئی فون“ اس وقت تیار کرنے اور بیچنے کا فیصلہ کیا جب ایک گاہک نے ذاتی طور پر یہ ڈیزائن تیار کرنے کی درخواست کی۔ ایک خبر رساں ادارے کے مطابق سونے سے بنے اس فون پر 450 ہیرے بھی لگائے گئے ہیں جو ایپل کے لوگو کے اردگرد اور فون کے بارڈرز پر جڑے ہیں۔ گولڈ جینی کے منیجنگ ڈائریکٹر فرینک فرنینڈو نے اس فون کے ”موزوں“ خریداروں کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ”یہ دنیا بھر میں بہت ہی زیادہ امیر لوگوں کیلئے ہے جن کیلئے کچھ بھی خریدنا بہت ہی مشکل ہے کیونکہ ان کے پاس پہلے ہی تقریباً سب کچھ ہے۔“ مردوں کے لیے بڑی خوشخبری آگئی، اعلیٰ ترین سرکاری سطح پر مردوں کی دوسری شادی کروانے کے لیے کمیٹی بنا دی گئی فرنینڈو کے خیال میں جس چینی فیملی نے سب سے پہلے اس فون کا ڈیزائن تیار کرنے کی درخواست وہ اس کے افتتاح کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کو تحفے کے طو رپر دینا چاہتی ہے۔ذرائع کے مطابق پہلے فون کی فروخت کے بعد گولڈ جینی کو اس کے مزید 9 آرڈرز مل چکے ہیں۔ سونے سے لدے ٹرمپ ٹاور کو دیکھ کر یہ اندازہ کرنا مشکل نہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ اسراف پسند ہیں اور یہ آئی فون ڈیزائن ان کیلئے بہترین ہے لیکن اگر آپ چاہیں تو بہت ہی ”مناسب“ قیمت میں یہ آپ کا بھی ہو سکتا ہے۔


    کیلیفورنیا (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک طالبعلم نے ایسی بیٹری تیار کرلی ہے جو 400 سالوں تک چل سکتی ہے۔ حادثاتی طور پر ہونے والی اس ایجاد نے دنیا بھر کے سائنسدانوں کو چکرا کر رکھ دیا ہے۔
    تفصیلات کے مطابق کیلیفورنیا یونیورسٹی کی طالبہ مایا لی تھائی پی ایچ ڈی کررہی ہیں اور وہ اپنی ٹیم کے ساتھ عام ریچارج ایبل بیٹریوں میں استعمال کیلئے بہتر نینو وائرز ڈیزائن کرنے کی کوشش کررہی تھیں۔ مایالی تھائی اور ان کی ٹیم اپنے مقصد کے حصول کیلئے سونے سے بنے نینو وائرز کو سپیشل الیکٹرو لیٹ جیل میں ایمبیڈ کر رہی تھیں۔ وہ اپنے مقصد میں تو کامیاب نہ ہو سکیں البتہ اسی دوران انہوں نے ایسی بیٹری ایجاد کر ڈالی جو 400 سال تک چل سکتی ہے۔ 
    انہوں نے اس بیٹری پر تجربات کئے تو ہر کوئی دنگ رہ گیا کیونکہ اسے 3 ماہ تک 2 لاکھ چارج سائیکلز دئیے گئے لیکن اس کے باوجود یہ بالکل ٹھیک کام کرتی رہی اور اس کی کارکردگی میں ذرا برابر بھی فرق نہ آیا۔ ماہرین کے مطابق یہ بیٹری ایک عام سمارٹ فون یا لیپ ٹاپ کو 400 سال تک پاور دے سکتی ہے۔
    کیلیفورنیا یونیورسٹی کے کیمسٹری فیکلٹی کے سربراہ رینالڈ پینر نے اس ایجاد کو حیران کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ” عام طور پر بیٹریوں کی کارکردگی 6 یا 6 ہزار چارج سائیکلز کے بعد تنزلی کا شکار ہوجاتی ہے یا زیادہ سے زیادہ سات ہزار چارج اس کے لیے کافی ثابت ہوتے ہیں۔“
    سائنسدان ابھی تک یہ جاننے سے قاصر ہیں کہ جیل اور سونے کی تاروں کے امتزاج سے ایک سپر بیٹری کیسے تیار ہو گئی، مگر چونکہ سونا ایک بہت مہنگی دھات ہے اس لئے سائنسدانوں نے اس کی متبادل سستی دھات کی تلاش شروع کر دی ہے جو مذکورہ بیٹری کی تیاری میں کام آ سکے۔ 
    یہ بیٹری کب صارفین کے استعمال کیلئے پیش کی سکے گی، اس حوالے سے ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ سمارٹ فون بنانے والی کمپنیوں کیلئے بھی بیٹری کی کارکردگی ایک اہم مسئلہ رہی ہے اس لئے اس بیٹری کو جلد از جلد مارکیٹ میں لانے کی بھرپور کوشش کی جائے گی اور شائد آئندہ چند سالوں میں ہی یہ ممکن بھی ہو جائے۔

    No comments:

    Post a Comment

    Thanks For Comments