دوبئی(آئی پی اے)دنیا کا پہلا مسافر بردار ڈرون اپنی پروازوں کے سلسلے کا آغاز رواں سال جولائی میں دوبئی سے کرے گا۔ چینی کمپنی کا تیار کردہ ای ہینگ 184 نامی اس ڈرون کو گزشتہ سال متعارف کرایا گیا تھا اور اسے دنیا کی پہلی خودکار فضائی سواری کا نام دیا گیا تھا جو لوگوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچائی گئی۔اس ڈرون یا کواڈ کاپٹر میں لوگوں کو ٹچ اسکرین میں اپنی منزل کا اندراج کرنا ہوگا جس کے بعد وہ خودکار طور پر اڑ کر انہیں وہاں پہنچا دے گا۔دبئی کی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹیشن ایجنسی نے اس بات کا اعلان کیا کہ اب وہاں ڈرونز کو پبلک ٹرانسپورٹ کے طور پر استعمال کیا جاسکے گا۔یہ ڈرون بجلی سے چلتا ہے جس کے چار بازو اور 8 پروپلر ہیں جسے اسمارٹ فون سے بھی کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔دبئی حکومت کے مطابق رواں سال جولائی سے ان ڈرونز کو شہر میں استعمال کیا جائے گا۔یہ ڈرون ایک وقت میں آدھے گھنٹے تک پرواز کرسکتے ہیں جنھیں دبئی انتظامیہ کی جانب سے ایک کنٹرول روم سے مانیٹر کیا جائے گا۔60کلومیٹرفی گھنٹے کی رفتار سے پروازکرنے والے اس ڈرون میں ایک مسافر ہی سفر کرسکتا ہے اور چینی کمپنی کے مطابق اسے مختصر فاصلے تک سفر کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ابتدائی طور پر اس ڈرون کی مدد سے 10 میل تک کا سفر کیا جاسکتا ہے۔
No comments:
Post a Comment
Thanks For Comments